والدین بننے کا فیصلہ: طویل مدتی خوشی پر کیا اثر پڑتا ہے؟

والدین بننے کا فیصلہ: طویل مدتی خوشی پر کیا اثر پڑتا ہے؟

والدین بننا اور خوشی کا تعلق

زندگی کے بڑے سوالات میں سے ایک یہ ہے کہ کیا والدین بننا ہماری طویل مدتی خوشی میں واقعی اضافہ کرتا ہے؟ یہ سوال ہر اس شخص کے ذہن میں آتا ہے جو اپنی زندگی کے اہم فیصلوں پر غور کرتا ہے۔ جوانی سے لے کر ادھیڑ عمری تک، ہم اپنی خواہشات اور توقعات کو بدلتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ لیکن کیا ہوتا ہے جب ہم والدین بننے کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن یہ خواب پورا نہیں ہوتا؟ یا اگر ہم اس خواہش کو چھوڑ دیتے ہیں، تو اس کا ہماری خوشی پر کیا اثر پڑتا ہے؟ آئیے اس موضوع پر بات کریں، جیسا کہ ایک ماہر نفسیات اور رشتوں کے مشیر کے طور پر میری 25 سالہ تجربے کی روشنی میں، اور دیکھیں کہ رشتوں کے تناظر میں یہ فیصلہ ہماری زندگی کو کیسے متاثر کرتا ہے۔

ایک تحقیق، جو جرنل آف سائیکالوجی اینڈ ایجنگ میں شائع ہوئی، نے 562 افراد کو ان کی جوانی (27 سال کی عمر) سے لے کر ادھیڑ عمری (45 سے 50 سال کی عمر) تک فالو کیا۔ اس تحقیق کا مقصد یہ سمجھنا تھا کہ والدین بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ہماری درمیانی اور طویل مدتی خوشی پر کیا اثر ڈالتا ہے۔ نتائج نے کچھ دلچسپ حقائق سامنے لائے جو ہمیں اپنی زندگی کے اہداف اور توقعات پر غور کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔

والدین بننے کی خواہش اور ذہنی صحت

تحقیق سے پتہ چلا کہ جن لوگوں نے اپنی جوانی میں والدین بننے کو بہت زیادہ اہمیت دی، لیکن وہ والدین نہ بن سکے، ان کی ذہنی، جذباتی، اور علمی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ خاص طور پر، جنہوں نے 27 سال کی عمر میں والدین بننے کو اپنی زندگی کا اہم مقصد سمجھا، لیکن وہ یہ ہدف حاصل نہ کر سکے، انہوں نے بعد کی زندگی میں خوشی کی سطح میں نمایاں کمی دیکھی۔ اس کے برعکس، جن لوگوں نے اپنی توقعات کو تبدیل کیا اور والدین بننے کی خواہش کو چھوڑ دیا، انہوں نے اپنی زندگی میں زیادہ اطمینان کا تجربہ کیا۔

یہ بات ہمارے رشتوں سے جڑتی ہے، کیونکہ ہمارے اہداف اور توقعات نہ صرف ہماری انفرادی خوشی کو متاثر کرتی ہیں، بلکہ ہمارے خاندانی اور سماجی تعلقات کو بھی تشکیل دیتی ہیں۔ اگر ہم اپنی خواہشات کو حقیقت کے مطابق ڈھال لیتے ہیں، تو ہم اپنے پیاروں کے ساتھ زیادہ سکون اور ہم آہنگی سے جڑ سکتے ہیں۔

توقعات کو ڈھالنے کی اہمیت

جن لوگوں نے والدین بننے کی خواہش کو چھوڑ کر اپنی ترجیحات کو تبدیل کیا، انہوں نے عمر کے ساتھ بہتر زندگی کا اطمینان دکھایا۔ یہ تبدیلی خاص طور پر ان لوگوں کے لیے اہم ہے جو والدین نہیں بن سکے، کیونکہ اس سے ان کے مقصد کے کھو جانے کا احساس کم ہوتا ہے۔ دوسری طرف، جنہوں نے اس خواہش کو مضبوطی سے پکڑے رکھا اور وہ والدین نہ بن سکے، انہوں نے تنہائی اور بے چینی کی اعلیٰ سطح کا سامنا کیا۔

مثال کے طور پر، اگر کوئی شخص اپنی جوانی میں سوچتا ہے کہ والدین بننا اس کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد ہے، لیکن زندگی کے حالات اسے اس طرف نہ لے جائیں، تو وہ مایوسی اور اداسی کا شکار ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ اپنی توقعات کو تبدیل کرے، جیسے کہ اپنی توانائی کو کیریئر، رشتوں، یا دیگر تخلیقی سرگرمیوں کی طرف موڑ دے، تو وہ زیادہ خوشحال زندگی گزار سکتا ہے۔ یہ لچک ہمارے رشتوں کو بھی مضبوط کرتی ہے، کیونکہ ہم اپنے پیاروں کے ساتھ زیادہ مثبت اور پرامن انداز میں جڑتے ہیں۔

والدین بننے کے سماجی فوائد

تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ والدین بننے کے اثرات مردوں اور عورتوں پر مختلف ہو سکتے ہیں۔ والد بننے والے مردوں نے عمر کے ساتھ تنہائی کی کم سطح کی اطلاع دی، جبکہ ماؤں اور بغیر بچوں والے افراد کے مقابلے میں انہوں نے زیادہ سماجی تعلق کا احساس کیا۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ والدین بننا، خاص طور پر والد کے لیے، منفرد سماجی فوائد فراہم کر سکتا ہے۔ بچوں کے ساتھ تعلقات اور ان کی پرورش سے ایک گہرا احساسِ مقصد ملتا ہے، جو ہمارے رشتوں کو مضبوط کرتا ہے۔

تاہم، یہ ضروری نہیں کہ ہر کوئی والدین بن کر ہی خوشی حاصل کرے۔ جو لوگ بغیر بچوں کے خوشحال زندگی گزارتے ہیں، وہ اپنے رشتوں، دوستوں، اور کمیونٹی کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کر کے بھی وہی اطمینان حاصل کر سکتے ہیں۔

حتمی خیالات

والدین بننے کا فیصلہ ہماری طویل مدتی خوشی پر گہرا اثر ڈالتا ہے، لیکن اس کا انحصار ہماری توقعات اور لچک پر ہے۔ اگر ہم اپنے اہداف کو حالات کے مطابق ڈھال لیتے ہیں، تو ہم زیادہ پرامن اور مطمئن زندگی گزار سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف ہماری ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے، بلکہ ہمارے رشتوں کو بھی مضبوط کرتا ہے، کیونکہ ہم اپنے پیاروں کے ساتھ زیادہ ہم آہنگی سے جڑتے ہیں۔ آئیے اپنی زندگی کے اہداف پر غور کریں اور ایسی راہ اپنائیں جو ہمیں سکون اور خوشی دے۔


Discover more from Life Today

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Life Today
Life Today
Articles: 5

Leave a Reply

Discover more from Life Today

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading