شاپنگ تھراپی: تناؤ سے نجات یا نقصان دہ عادت؟

شاپنگ تھراپی: تناؤ سے نجات یا نقصان دہ عادت؟

شاپنگ تھراپی کیا ہے؟

کیا آپ نے کبھی “شاپنگ تھراپی” کے بارے میں سنا ہے؟ یہ وہ خواہش ہے جو ہم میں سے بہت سے لوگوں کو ہوتی ہے کہ جب ہم تناؤ، اداسی، یا ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں تو دکانیں کھنگالنے لگتے ہیں۔ ایک نئی چیز خریدنا، چاہے وہ کوئی چھوٹی سی چیز ہی کیوں نہ ہو، ہمیں عارضی طور پر کنٹرول کا احساس دلاتا ہے۔ جب زندگی ہمیں مغلوب کرتی ہے، تو یہ ایک لمحاتی سکون فراہم کرتی ہے۔ لیکن کیا یہ واقعی فائدہ مند ہے؟ یا یہ ایک ایسی عادت ہے جو ہمیں نقصان پہنچا سکتی ہے؟ آئیے اس موضوع پر بات کرتے ہیں، آپ کے رشتوں اور ذہنی صحت کے لیے ایک گہرا تعلق تلاش کرتے ہوئے، جیسا کہ ایک ماہر نفسیات اور رشتوں کے مشیر کے طور پر میری 25 سالہ تجربے کی روشنی میں۔

شاپنگ تھراپی ہمیں فوری خوشی دیتی ہے۔ جب ہم کوئی نئی چیز خریدتے ہیں، جیسے کہ کپڑوں کا جوڑا یا کوئی گھریلو سامان، تو یہ ہمیں ایک نئی امید دیتا ہے۔ یہ عمل ہمارے دماغ میں ڈوپامائن، یعنی خوشی کا کیمیکل، پیدا کرتا ہے، جو ہمیں عارضی طور پر خوشی کا احساس دلاتا ہے۔ یہ ایک طرح کا “انعام” ہے جو ہم خود کو دیتے ہیں۔ لیکن یہ عارضی خوشی طویل مدتی مسائل کا سبب بن سکتی ہے، خاص طور پر جب یہ عادت بن جائے۔

شاپنگ تھراپی کے نقصانات

ماہر نفسیات ڈاکٹر کرسٹوفر فشر، جو نارتھ ویل ہل سائیڈ ہسپتال کے نفسیاتی خدمات کے ڈائریکٹر ہیں، شاپنگ کے خطرات کے بارے میں بتاتے ہیں۔ ان کے مطابق، “عارضی طور پر شاپنگ سے راحت ملتی ہے، لیکن جب یہ احساس ختم ہوتا ہے، تو ہم اکثر شرمندگی، پچھتاوے، اور شدید پریشانی کے جذبات سے دوچار ہوتے ہیں۔” اگر ہم اپنے جذبات کو سننے اور ان پر قابو پانے میں کمزور ہیں، تو یہ عادت ایک لت بن سکتی ہے۔

یہ ایک شیطانی چکر بن جاتا ہے۔ جب ہم مالی پریشانیوں کا شکار ہوتے ہیں، تو ہم مزید شاپنگ کرتے ہیں تاکہ تناؤ سے بچیں۔ لیکن یہ شاپنگ خود مزید مالی مسائل پیدا کرتی ہے، جو ہمارے جذبات کو اور زیادہ متزلزل کرتی ہے۔ ڈاکٹر فشر کہتے ہیں کہ یہ چکر مسلسل جاری رہتا ہے، کیونکہ تناؤ اور شاپنگ ایک دوسرے کو تقویت دیتے ہیں۔ یہ نہ صرف ہماری مالی حالت کو متاثر کرتا ہے، بلکہ ہمارے رشتوں پر بھی اثر ڈالتا ہے، کیونکہ مالی دباؤ اکثر خاندانی تناؤ کا باعث بنتا ہے۔

تناؤ سے نجات کے لیے بہتر حکمت عملی

تو کیا ہم اس عادت سے بچ سکتے ہیں؟ یقیناً! تناؤ سے نجات کے دیگر طریقے موجود ہیں جو زیادہ صحت مند اور پائیدار ہیں۔ ڈاکٹر فشر مشورہ دیتے ہیں کہ مائنڈفلنس، یعنی اپنے جذبات سے آگاہی، اس سلسلے میں بہت مؤثر ہے۔ مائنڈفلنس ہمیں اپنے جذبات کو سمجھنے اور ان پر غور کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ جب ہمیں خریداری کا لالچ ہو، تو ہم رکنے، سوچنے، اور یہ فیصلہ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں کہ کیا یہ خریداری واقعی ہماری طویل مدتی ضروریات اور اقدار سے مطابقت رکھتی ہے۔

مثال کے طور پر، جب آپ شاپنگ مال میں ہوں اور کوئی چیز خریدنے کا ارادہ کریں، تو خود سے پوچھیں: “کیا مجھے واقعی اس کی ضرورت ہے؟ کیا یہ میری زندگی میں کوئی مثبت تبدیلی لائے گی؟” یہ سادہ سوال آپ کو غیر ضروری اخراجات سے بچا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، مائنڈفلنس ہمیں اپنے رشتوں سے جوڑتی ہے، کیونکہ جب ہم اپنے جذبات کو سمجھتے ہیں، تو ہم اپنے پیاروں کے ساتھ بہتر طور پر جڑ سکتے ہیں۔

صحت مند متبادلات

شاپنگ کے بجائے، دیگر سرگرمیاں تناؤ کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ باقاعدہ جسمانی سرگرمی، جیسے کہ چہل قدمی یا یوگا، تناؤ کو کم کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ متوازن غذا اور اچھی نیند بھی ہماری ذہنی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا سے وقفہ لینا بھی ضروری ہے، کیونکہ منفی خبروں کا مسلسل بہاؤ ہمیں بے چین کر سکتا ہے اور شاپنگ کی طرف دھکیل سکتا ہے۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ تناؤ یا شاپنگ کی عادت سے لڑنے میں مشکل محسوس کر رہے ہیں، تو کسی ماہر نفسیات سے رجوع کرنا ایک اچھا قدم ہو سکتا ہے۔ ایک پیشہ ور مشیر آپ کے ساتھ مل کر ایسی حکمت عملی تیار کر سکتا ہے جو آپ کے لیے موزوں ہو۔ یہ نہ صرف آپ کی ذہنی صحت کو بہتر بنائے گا، بلکہ آپ کے رشتوں کو بھی مضبوط کرے گا، کیونکہ آپ اپنے پیاروں کے ساتھ زیادہ سکون اور توازن کے ساتھ جڑ سکیں گے۔

حتمی خیالات

شاپنگ تھراپی ایک لمحاتی راحت تو دے سکتی ہے، لیکن یہ ہماری ذہنی اور مالی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ اس کے بجائے، ہمیں اپنے جذبات سے جڑنا سیکھنا چاہیے، مائنڈفلنس کی مشق کرنی چاہیے، اور صحت مند متبادلات اپنانے چاہئیں۔ جب ہم اپنے تناؤ کو سمجھ کر اس کا مقابلہ کرتے ہیں، تو ہم نہ صرف اپنی زندگی کو بہتر بناتے ہیں، بلکہ اپنے رشتوں کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔ آئیے اپنی ذہنی صحت اور رشتوں کی خاطر زیادہ باشعور فیصلے کریں۔


Discover more from Life Today

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from Life Today

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading